سیالکوٹ اشتہارات کے نام پر شہریوں سے ہزاروں روپے بٹورنے کا انکشاف

 


*سیالکوٹ اشتہارات کے نام پر شہریوں سے ہزاروں روپے بٹورنے کا انکشاف سپریم کورٹ ، ہائی کورٹ اور سول کورٹ سیالکوٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ*


سیالکوٹ میں عدالتی اشتہارات کی اشاعت کے نام پر شہریوں سے بھاری رقوم وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے باوثوق ذرائع کے مطابق مختلف سرکاری و نجی ادارے ایک اشتہار کی اشاعت کے بدلے اخبار کو محض500 سے 800 روپے ادا کرتے ہیں مگر بعض اخباری کورٹ رپورٹرز انہی اشتہارات کے بدلے سادہ لوح شہریوں سے 15 سے 20 ہزار روپے تک وصول کر رہے ہیں۔


متعدد شہریوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جب وہ عدالتی اشتہارات شائع کروانے کے لیے رابطہ کرتے ہیں تو ان سے مقررہ فیس سے کئی گنا زیادہ رقم طلب کی جاتی ہے اور اگر وہ ادا نہ کریں تو ان کے اشتہارات غیر ضروری تاخیر کا شکار کر دیے جاتے ہیں جس سے نہ صرف ان کے مقدمات متاثر ہوتے ہیں بلکہ مالی اور ذہنی اذیت بھی برداشت کرنا پڑتی ہے۔


شہریوں اور وکلاء نے اس رویے کو صریحاً غیر قانونی اور استحصالی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان ، لاہور ہائی کورٹ اور سول کورٹ سیالکوٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا ازخود نوٹس لیں اور ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے جو عوام کی قانونی مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔


متاثرہ افراد نے پریس کونسل آف پاکستان اور دیگر صحافتی اداروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی اشتہارات کے معاملے میں ایک شفاف اور قابلِ رسائی نظام متعارف کروایا جائے تاکہ کسی شہری کے ساتھ مالی استحصال نہ ہو اور صحافت پر عوام کا اعتماد برقرار رہے۔


*[roznamainsafskt@gmail.com]*

*تحریر:✍️ [محمد افضل اعوان لکھاری🇵🇰]*

*(کالم نویس انسانی حقوق کا علمبردار)*

Post a Comment

Thanks for coming in Daily Urdu news

Previous Post Next Post